Category (مطلع): قصائد
Topic (کیٹگری): فاطمہ زہراءؑ
Poet (موضوع): نا معلوم
جنّت بغیر الفت زہرا ء سراب ہے
کیا عیش اسکا جسکا عقیدہ خراب ہے

کوثر دیا ہے ہم نے اکیلے نہیں ہوتم
خالق کا مصطفی سے یہ پیارا خطاب ہے

آئے ہیں درد دل لئے اس بارگاہ میں
یہ محفل شفیعہ یوم الحساب ہے

کوثر کی بات بات پہ دختر کی بات ہے
یہ دیکھ کے عدوکا کلیجہ کباب ہے

آئے نبیؐ کے پاس تھے زہراءکےخواستگار
بولے نبیؐ کہ کفو فقط بو تراب ہے

جنکی زمین خراب تھی اک گل نہ کھل سکا
زہرا ءؑبہار باغ رسالت مآب ہے

ہے فرق بیویوں میں و بنت رسولؐ میں
پتھر ہے ان میں بعض تو یہ لعل ناب ہے

ابتر جو کہہ رہے تھے پیغمبرکو باربار
کوثر کا یہ عطیہ انہی کا جواب ہے

میخانہ جب کھلا ہے تو پیتے رہیں گےہم
تطہیر کی ردا میں چھایہ شراب ہے

مریم کے ہاں کھلی تھی فقط ایک ہی کلی
زھرا بہار باغ رسالت مآب ہے

لینے کو انتقام وہ آئے اے صابری
لےکر علی کی تیغ جو پشت حجاب ہے
Contributor:

Provided soft copy of the text

غلام مرتضی انصاری
قم المقدس